اپنی آخرت خود سنوار سکتے ہو تو آج وقت ہے کہیں دیر نہ ہوجائے

آپکو کیا لگتا ہے آپکے مرنے کے بعد آپکے رشتے دار ، آپکے دوست آپکی اولاد ، آپکے بہن بھائی قرآن پڑھ پڑھ کے آپکو بخشوالیں گے ؟

یہ اولاد میں آپکے لیے قرآن پڑھیں گی جو آج آپکے کہنے پر نماز پڑ ھنے نہیں اٹھتی ؟ میر شتے دار آپکے لیے دعا کریں گے جنکی آپکی زندگی میں شیطانیاں ہی ختم نہیں ہو تیں ؟

یہ دوست ، یہ بہن بھائی آپکے لیے صدقہ خیرات کر یں گے جو عید کے عید ملتے ہیں ؟

یہ افرا تفری کا دور ہے جناب ! یہاں لوگ زندوں کو بھولے بیٹھے ہیں ، مرنے کے بعد کون یادر کھے گا ؟ اپنی آخرت کی فکر خود کر میں۔اپنے لیے قرآن خود پڑھیں ۔ یہی عقلمندی ہے اور اپنےہاتھ سے صدقہ خیرات کر کے رخصت ہوں۔اس میں عافیت ہے ۔ 

What do you think, after your death, your relatives, your friends, your children, your siblings will forgive you by reciting the Quran?

This child will recite the Quran for you, who does not get up to pray today at your request?

Mir Shatedar will pray for you, whose evils do not end in your life. These friends, these brothers and sisters will do charity for you who meet on Eid?

This is the era of chaos sir! Here people have forgotten the living, who will remember after death? Take care of your own hereafter.

Read the Quran for yourself. This is wisdom and leave by giving charity with your own hands. There is peace in it.

 

Leave a Reply