عرب شہزادے پاکستان میں کیوں شکار کرتے ہیں؟ خطرناک وجہ سامنے آئی

عرب شہزادے پاکستان میں کیوں شکار کرتے ہیں؟ خطرناک وجہ سامنے آئی

زولستان کے جوانوں نے مقامی حکومت کو عرب شہزادوں کی شکار پر مخالفت کرنے کی بنا پر لے جانے کے باوجود، عرب شہزادے کو پہلے سے ہی چولستان سے باہر جانا پڑا۔

متحدہ عرب امارات کے نائب حکمران، شیخ حمد بن راشد المکتوم، جو شکار کرنے کے لئے چولستان آئے تھے، نے اپنے شکار اور اقامہ کے منصوبے کو ترک کر دیا. سرکاری پروٹوکول کے مطابق عرب شہزادوں کی خدمت کے لئے مقامی بچیوں کو دلہن بنانے کا طریقہ استعمال ہوتا ہے.

کچھ غیرت مند نوجوانوں نے مقامی انتظامیہ کو دہمکی دی کہ اگر عرب شہزادے کی خدمت یا رات گزارنے کے لئے مقامی بچیوں کو پیش کیا گیا تو شہزادے کو زندہ نہیں چھوڑا جائے گا، نہ ہی مقامی انتظامیہ کا افسر یا سکورٹی اہلکار اپنے گھر واپس جاسکے گا۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جواب دیا کہ عرب شہزادے پاکستان میں تلور کی شکار کے لئے آتے ہیں، اس وجہ سے کہ دنیا کے دوسرے ممالک میں ان کو ایسا پروٹوکول نہیں دیا جاتا۔

عرب شہزادے یہاں شکار کرتے ہیں اور ان کی سیکورٹی کو مامور پاکستانی آرمی کا ایک میجر پہلے پھوڑ چکا ہے. تلور کی شکار اور کم عمر کنواری لڑکیاں؟ یہ کہانی ایک ریٹائرڈ میجر کی زبانی میں ہے، جس نے بتایا کہ وہ کیسے اس ملازمت سے استعفیٰ دے دیا، اور اسے بتایا کہ عرب شہزادے کیلئے خصوصی رہائش گاہوں کی ترتیبات کی جاتی ہیں.

Leave a Reply