بے نظیر نشوونما پروگرام
تعارف
بے نظیر نشوونما پروگرام ایک مشروط کیش ٹرانسفر پروگرام ہے جس میں اس سے استفادہ حاصل کرنے والوں کے لیے صحت اور غذائیت بنیادی سہولیات ہیں یہ بی آئی ایس پی بورڈ کی تخلیق ہے جس کا مقصد پریگنٹ خواتین کو ادویات کی فراہمی اور صحت مند زچگی ہے
پاکستان میں اس پروگرام کو تخلیق کرنے کا مقصد پولیو کے بڑھتے ہوئے رحجان کو کم کرنا اور صحت مند بچوں کی پیدائش سے روشن پاکستان کا قیام ہے
اس پروگرام میں زچہ بچہ کے علاج کے ساتھ ساتھ پیدائش سے لے کر بچے کے دو سال کی عمر کو پہنچنے تک زچہ کی ماہانہ مالی معاونت بھی شامل ہے
پس منظر
پاکستان میں غذائی قلت بچوں میں غذائیت کے بحران کی طرف ایک واضح اشارہ ہے غذائی قلت کا یہ بحران پاکستان کو خطے میں اس بوجھ تلے دبا ہوا دوسرا ملک بناتا ہے بچے کی زندگی کے ابتدائی ہزار دن اس کی زندگی میں آنے والی کامیابیوں کی بنیاد رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں
وقت کی یہ حد ایک بڑی تبدیلی کی حامل ہے جو کہ بچے کی دماغی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہے زندگی کے ابتدائی سالوں میں سرمایہ کاری کلیدی کردار کی حامل ہے اس لیے ان ابتدائی ہزار دنوں کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کے لیے بی آئی ایس پی کمیٹی نے بے نظیر نشوونما پروگرام اپنی 34ویں ملاقات میں ترتیب دیا
پروگرام کے تشکیل کی بنیادی وجہ
پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے جس کا سب سے کمزور رکن بچے اور خواتین ہیں خاص طور پر پریگنٹ خواتین دور ھ پلا نے والی خواتین اور وہ بچے جن کی عمر دو سال سے کم عرصہ پر محیط ہے ان کو مدد فراہم کرنا اس پروگرام کی تشکیل کی بنیادی وجہ ہے یہ پروگرام پریگنٹ خواتین کو دو ہزار روپے فی سہ ماہی اور دودھ پلانے والی خواتین کو لڑکے کی پیدائش پر دو ہزار اور لڑکی کی پیدائش پر دو ہزار پانچ سو روپے فی سہ ماہی فراہم کرتا ہے کیوں کہ کوپن ہیگن کے اعداد و شمار کے مطابق متوازن غذا انسانوں کی فلاح کے لیے واحد اہم ترین مؤثر ذریعہ ہے۔
مقاصد
اس پروگرام کے بنیادی مقاصد درج ذیل ہیں
دو سال سے کم عمر بچوں کی نشوونما میں کمی کی روک تھام
حمل کے دوران پریگنٹ خواتین کے وزن میں کمی کی روک تھام
خون اور بنیادی غذائی اجزاء کی کمی کو دور کرنا
زچہ بچہ کی ابتدائی صحت اور غذائیت کے متعلق آگاہی
صحت اور خوراک کے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے بیماری کی روک تھام
پیدائش کے وقت بچوں کے وزن میں ہونے والی کمی کا ازالہ
پروجیکٹ ایریا
ابتداء میں یہ پروگرام ملک کے 14 اضلاع میں شروع کیا گیا بعد میں کامیابیوں کی منزل کو چھوتے ہوئے اس پروگرام کو پورے ملک میں پھیلا دیاگیا ہے حالیہ رپورٹ کے مطابق یہ پروگرام 56 اضلاع میں 470 نشوونما مراکز کے ساتھ رواں دواں ہیں اب تک اس پروگرام سے 600,000 افراد جن میں 292700 پریگنٹ خواتین اور 315800 بچے مستفید ہو چکے ہیں
بے نظیر نشوونما پروگرام میں اہلیت کا معیار
نشوونما پروگرام میں اہل ہونے اور رقم کی منتقلی کے لیے اس سے مستفید ہونے والوں کو درج ذیل مراحل سے گزرنا پڑتا ہے
خواتین کا باقاعدہ طبی معائنہ
زچہ بچہ آگاہی پروگراموں میں شرکت
بچوں کی سہ ماہی خوراک اور مدافعت بڑھانے والے عوامل کے متعلق معلومات
ان سب مراحل سے گزر کر استفادہ حاصل کرنے والے افراد اس پروگرام کے اہل ہو جاتے ہیں
اندراج کا عمل
اس پروگرام میں اندراج کا طریقہ کار انتہائی عام فہم ہے
درخواست گزار کو اپنے قریبی نشوونما مرکز جا کر خود کا اندراج کروانا ہوتا ہے
اندراج کے بعد خواتین کا باقاعدگی سے معائنہ کرکے انہیں صحت سے متعلق ہدایات جاری کی جاتی ہیں
حمل کے دوران استعمال ہونے والی خوراک کے متعلق آگاہ کیا جاتا ہے
اس سارے عمل کے بعد ان کو رقم کی فراہمی یقینی بنائی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے بچے کی ابتدائی ضروریات کو پورا کرسکیں وہ خواتین جنہوں نے ابھی تک اس پروگرام میں اگر اندراج نہیں کروایا تو اپنے اور اپنے بچے کے سنہری مستقبل کے لیے جلدی سے اس پروگرام میں اپنا اندراج کروایں اور بچوں کے روشن مستقبل کی تکمیل کریں