Amazing and interesting information related to incredible aquatic animals

سمندر میں پائے جانے والے چند حیران کن جاندار

Cuttle fish

(کٹل فش)

یہ اپنی رنگت تبدیل کر سکتی ہے یہ اپنے آپ کو اردگرد کے ماحول کے مطابق ڈھال لیتی ہے اس کو چھلاورن کہا جاتا ہے

یہ مچھلی سیپیا سیاہی کے حوالے سے مشہور ہے یہ براؤن رنگ کی سیا ہی اپنے آپ کو شکاری سے بچانے کے لیے استعمال کرتی ہے اس سیا ہی کو کاسمیٹک اور کھانے کے اجزاء کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے

ان کی آنکھیں ڈبلیو شکل کی ہوتی ہیں جن کی وجہ یہ دوسرے جانوروں کی نسبت چیزیں آسانی سے پہچان سکتی ہیں

Japanese spider crab

جاپانی مکڑی) کیکڑا)

یہ عام کیکڑے کی نسبت بڑا ہوتا ہے ان کی ٹانگیں بارہ فٹ تک لمبی ہوتی ہیں

یہ شکاری نہیں ہوتے ہیں بلکہ یہ مردہ جانوروں کو کھاتے ہیں جو یا تو کسی بیماری کی وجہ سے یا کسی شکاری کے حملے کی وجہ سے مرجاتے ہیں

ان کی یہ خصوصیت ہے اگر ان کی ٹانگ کسی وجہ سے ٹوٹ جائے تو دوبار ہ بڑھ سکتی ہے

یہ اپنے خول کو پھولوں سے

سجاتے ہیں تاکہ شکاری کے حملے سے بچ سکیں

Blue glaucus

نیلا گلوکس

اس کو بلیو ڈریگن بھی کہتے ہیں یہ خود کوبچانے کے لیے زہر کا استعمال کرتے ہیں

یہ خود زہر پیدا نہیں کرتے ہیں بلکہ اپنے شکار سے زہر حاصل کرتے ہیں اور اس کو اپنے بچاؤ کے لیے استعمال کرتے ہیں

اس مقصد کے لیے یہ پرتگالی جنگی آدمی نامی ہائیڈرو زووا کھاتے ہیں ان میں موجود زہر کو اکٹھا کرلیتے ہیں

Peacock Mantis Shrimp

(مور مینٹس کیکڑے)

ان کے رنگ مور کی طرح چمکیلے اور گہرے ہوتے ہیں

یہ بہت زہریلے اور غصے والے ہوتے ہیں ان کے ایک حملے کا درد بندوق سے گولی چلنے کے برابر ہوتا ہے جو کہ کسی انسان کو مارنے کے لیے کافی ہے

Hawaiian Bobtail Squid

(ہوائی بو بٹیل سکویڈ)

یہ چھوٹی سے مخلوق صرف ایک سے دو انچ بڑی ہوتی ہے اس کا سائز انسانی انگوٹھے کے برابر ہوتا ہے یہ چھوٹے کیکڑے کھاتا ہے۔ اس کا دور حیات صرف 3 مہینوں پر مشتمل ہوتا ہے۔

Parrot fish

اس کے رنگ ایک طوطا کی طرح ہوتے ہیں اپنے آپ کو شکاریوں سے بچانے کے لیے یہ میوکس سے بنا ہوا ایک بلبلہ استعمال کرتی ہیں تا کہ ان پر حملہ کرنے والوں کو ان کی خوشبو نہ آئے۔ ان کے دانت اتنے مضبوط ہوتے ہیں کہ یہ سونا، چاندی اور کو پر کو بھی توڑ سکتی ہیں۔

Leafy sea dragon

(پتوں والا سمندری ڈریگن)

ان کی شکل پتوں جیسی ہوتی ہے یہ خود کو سمندری گھاس میں چھپالیتے ہیں، لیکن ادویات کے حصول اور ان کو پالتو جانور کے طور پر رکھنے کا رواج ان کو خطرے سے دوچار کر رہا ہے۔

Leave a Reply