پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن نے آئرس بائیو میٹرک سسٹم کے تحت سم کارڈ کی رجسٹری کو مسترد کردیا
پی ٹی اے نے جدید نظام کے تحت سم کارڈز کی رجسٹری کو مسترد کردیا کیوں کہ نادرا نے ابھی تک ا س سسٹم تک رسائی حاصل نہیں کی ہے آئرس بائیو میٹرک نظام میں کسی شخص کی پہچان اس کی آنکھ کے اردگرد موجود گول شکل کے حصے جو کہ انسان کو صاف دیکھنے میں مدد کرتا ہے کے تحت کی جاتی ہے یہ ایک قابل اعتماد عمل ہے
پی ٹی اے نے اس پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ نا درا کو اس نظام کو فعال بنانے کے لیے پہلے آئرس ڈیٹا اکٹھا کر نا ہو گا پھر اس ڈیٹا سے تصدیق کے بعد سم کی رجسٹریشن ہو سکے گی
مزید برآں پاکستان کی آبادی 250 ملین ہے نادرا کو ملک بھر میں لاکھوں مشینیں درکار ہیں اس نظام کو فعال بنانے کے لیے جو کہ ایک وقت طلب عمل ہے
اس نظام کی فعالیت اور اجرا نادر اپر منحصر ہے فی الحال پی ٹی اے اور نادرا کا اس نظام سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے
ملٹی فنگر بائیو میٹرک تصدیق
اس سسٹم کے ذریعے سم کارڈز کا اجراء کرنے کے لیے پی ٹی اے نے نادرا کے ساتھ دسمبر 2022 میں اشتراک کیا اس کے ماتحت نادرا اور موبائل فون آپریٹرز کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط بھی کیے گئے جس کے تحت فنگر پرنٹ کی تصدیق کے بعد سم کی رجسٹریشن کی جاتی ہے اس کا مقصد لوگوں کو دھوکہ رہی سے بچانا ہے پی ٹی اے نے اس نظام کے لیے ابھی تک کسی قسم کی تشویش کا اظہار نہیں کیا
اگر جدید نظام کی صورت پیش آئی تو پی ٹی اے نادرا اور موبائل فون آپریٹرز کے درمیان معاہدہ طے کیا جائے گا لہذا ابھی اس نظام کے متعلق کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے