صوبہ پنجاب کے رہنے والے افراد جن کا بجلی کا بل دس ہزار ہے یا اس سے زیادہ ہے وہ صحت کارڈ استعمال نہیں کر سکتے ہیں
Sehat card k baray mein new Criteria
پنجاب کے نگراں وزیر ڈاکٹر جاوید اکرم اور عامر میر نے صحت کارڈ پروگرام میں کی جانے والی تبدیلیوں سے آگاہ کرنے کے لیے اتوار کو پریس کانفرنس منعقد کی جس میں انہوں نے بتایا کہ صحت کارڈ سے علاج کروانے کی سہولت اب بھی جاری رکھی جائے گی تاہم ہر کوئی شخص اس سے مستفید ہونے کی اہلیت نہیں رکھتا
افراد جو صحتِ کارڈ سے مفت علاج کی سہولت حاصل نہیں کر سکتے
New criteria of usge health Card:
نگران حکومت کی جاری کی گئی نئی ہدایت کے مطابق درج ذیل افراد صحت کارڈ پروگرام سے علاج کروانے کے اہل نہیں ہیں
افراد جو غیر ملکی مسافر ہوں
جن کا موبائل فون کابل 8 ہزار ہے یا اس
سے زیادہ ہے
جن کا بجلی کا بل دس ہزار یا اس سے زیادہ ہے
ایسے افراد مستحق تصور نہیں کیے جائیں گے۔ مزید برآں مستحق افراد کی معلومات محکمہ سما جی بہبود سے حاصل کی جائے گی تاکہ صحیح طریقے سے صحت کارڈ کی سہولت کو بروئے کار لایا جا سکے اس پریس کانفرنس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ نگراں حکومت کا صحت کارڈ سے علاج کے متعلق تبدیلیوں کے لحاظ سے کوئی سیاسی ایجنڈا مشروط نہیں
صحت کارڈ کے بے جا غلط استعمال کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات
نگراں وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے صحت کارڈ کے بے جا استعمال کو نمایاں کیا جو کہ سابقہ تحریک انصاف کی حکومت نے متعارف کروایا تھا۔ انہوں نے واضح کیا یہ فیصلہ وسائل اور فنڈز کے بچاؤ کے لیے کیا گیا۔
اس مسئلے کے پیش نظر سرکاری ہسپتالوں میں امراض قلب کے علاج کے لیے 1.5 بلین روپے کا فنڈ مختص کیا ہے
اس کے ساتھ ساتھ صحت کارڈ پر پاکستانی پرچم کے نشان کو واضح نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے یہ فیصلہ پاکستانی پرچم کے نشان کے تقدس کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا
نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے یہ واضح کیا کہ صحت کارڈ پروگرام کا بے جا غلط استعمال روکنے کے لیے اس پروگرام کے لیے اہلیت کا معیار منتخب کیا گیا ہے کیوں کہ ماضی میں کچھ لوگوں کو منافع دینے کی غرض سے اس کا ہے دریغ استعمال کیا گیا
ابتدائی طور پر یہ صحت کارڈ سکیم 2015 میں مستحق افراد کی مدد کے لیے نواز شریف حکومت میں شروع کی گئی
ڈاکٹر جاوید اکرم نے مزید آگاہ کرتے ہوئے بتایا کمپیوٹر ائز ڈ قومی شناختی کارڈ صحت انشورنش سہولت کے بے جا استعمال کو روکنے کے لیے استعمال کیا جائے گا کیوں کہ کچھ لوگ اس کے بے جا استعمال سے کروڑ پتی بن گئے ہیں۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جو کہ غریبوں کی مدد کے لیے تشکیل دیا گیا ہے اس سے حاصل کی گئی معلومات نامکمل ہونے کی وجہ سے محت کارڈ پروگرام سے مستفید ہونے والے افراد کے لیے ایک قابل غور مسئلہ بن چکا ہے