Unveiling the Benazir kafalaat program and it’s inclusive impact

بے نظیر کفالت پروگرام

بے نظیر کفالت پروگرام ایک غیر مشروط کیش ٹرانسفر پروگرام ہے۔ جس کا آغاز 2008 میں کیا گیا یہ بی آئی ایس پی کا لازمی جز ہے ابتداء میں جب اس پروگرام کی پہل ہوئی تو یہ اس حد تک پھیل گیا کہ اب یہ پاکستان کی تاریخ کا واحد سب سے بڑا کیش ٹرانسفر پروگرام بن گیا ہے یہ کفالت پروگرام 9 ملین گھرانوں کو مالی معاونت فراہم کر رہا ہے

اس کی شروعات 3 ہزارروپے فی سہ ماہی فی مستفید فرد سے ہوئی جو کہ اب8 ہزار 500 روپے فی سہ ماہی ہوگئی ہے

مقاصد

اس پروگرام کے قلیل مدتی اور طویل مدتی مقاصد درج ذیل ہیں

قلیل مدتی مقاصد

یہ مقاصد درج ذیل ہیں

سست اقتصادی ترقی کے منفی اثرات کے خلاف تحفظ

خوراک کے بحران حل کرنا

منہگائی خاص طور پر مستحق عورتوں کی مالی معاونت

طویل مدتی مقاصد

سنگین اور دائمی غربت کو ختم کرنا

عورتوں کے استحکام اور ترقی کے پائیدار مقاصد شروع کرنا

بے نظیر کفالت پروگرام کے لیے اہلیت کا معیار

اس پروگرام سے مستفید ہونے والوں کی جانچ پڑتال نیشنل سو شيو اکنامک رجسٹری سروے کے تحت سا ئنٹیفک موڈ آف پروکسی مینز ٹیسٹ سے کی جاتی ہے اس ٹیسٹ میں گھرانے کے اثاثہ جات غربت اور آمدنی کے تغیرات کا اندازہ لگایا جاتا ہے

اس ٹیسٹ کے لیے جو پیمانہ استعمال ہوتا ہے اس میں   صفر سے سو تک اہلیت سکور ہوتے ہیں                پروگرام میں  اہلیت کا معیار بی آئی ایسی پی بورڈ گھرانے کی مالی حالات پر کرتا ہے اس کے بعد مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے

حالیہ بی آئی ایس پی کی 52 ملاقات جو کہ 23 ستمبر 2021 کو منعقد ہوئی اس میں یہ اہلیت سکور 32 منظور ہوا تھا تاہم مختلف صلاحیت کے حامل گھرانوں سکور 37 مختص ہوا ہے PMTکے لیے

اہلیت کا معیار چیک کرنے کا طریقہ کار

اس پروگرام سے مستفید ہونے والے گھرانے اپنی اہلیت جانچنے کے لیے 8171 ویب پورٹل پر اپنے قومی شناحتی کارڈ نمبر اور سروے ٹوکن نمبر کے اندراج سے معلومات حاصل کر سکتے ہیں

علاو ہ ازیں بے نظیر کفالت پروگرام 8171 پر میسج کے ذریعے بھی اہلیت اور رقم کی منتقلی کاپیغام موصول کرسکتے ہیں

ٹرانس جینڈر کی بے نظیر کفالت پروگرام میں شمیو لیت

حال ہی میں بی آئی ایس پی بورڈ نے ٹرانس جینڈر کی مالی معاونت کے لیے انہیں بے نظیر کفالت پروگرام میں شمیو لیت کا اہل قرار دیا ہے اس کے لیے ان کے قومی شناختی کارڈ پر ان کی جنس کا واضح طور پر درج ہونا ضروری ہے

اس کے لیے سروے کا انقعاد ہر بی آئی ایس پی تحصیل دفتر میں لازمی ہے فراہم کی گئی معلومات کی نادرا سے تصدیق کے بعد خواجہ سرا اس پروگرام میں شامل ہونے کے اہل ہو جاتے ہیں

 

رقم کی وصولی کے ذرائع

ATM

ریٹیل شاب

بینک الفلاح آزاد جموں کشمیر گلگت بلتستان خیبر پختونخوا

حبیب بینک بلوچستان اسلام آباد پنجاب اور سندھ

رشتہِ داروں کے لیے مالی معاونت

امداد کے اس سلسلے کو جاری رکھنے کے لیے وفات پاجانے والے بی آئی ایس پی سے استفادہ اٹھانے والے فرد کے رشتے دار اس مالی معاونت کے اہل ہو جاتے ہیں وفات پانے والے فرد کے ورثہ ایک اپیل کے طریقہ کار سے اس پروگرام میں شامل ہو سکتے ہیں جن کے لیے ان کو اپنی قریبی بی آئی ایس پی تحصیل دفتر میں درج ذیل دستاویزات جمع کر وانے ہوتے ہیں

وفات پا نے والا کا قومی شناختی کارڈ

نادرا سے وفات پانے والے فرد کا قومی  شناختی کارڈ کا برخاستگی سرٹیفیکٹ

یونین کونسل سے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ

گھر کے افراد کے قومی شناختی کارڈ

ان سارے دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد گھر کے افراد کو اس رقم کی منتقلی شروع ہو جاتی ہے

شکایات کا تدارک

اس کفالت پروگرام میں درپیش آنے والی شکایات اور مشکلات کے بر وقت حل اور تدارک کے لیے ایک متحرک طریقہ کار موجود ہے شکایات کے فوری حل کے لیے اس طریقہ کار کا پروگرام میں شامل بینکوں کے ساتھ اشتراک قائم کیا گیا ہے اس کے لیے قریبی بی آئی ایس   دفتر یا ہیڈ کوارٹر کے ٹول فری ہیلپ لائن سے مدد لی جاسکتی ہے

(0800_26477)ہیلپ لا ئن نمبر

Leave a Reply